فهم كتاب وسنت میں فہم سلف کےاختیارکاسبب:۔

:یہ اسباب حسب ذیل ہیں

 

(1) اللہ تعالی نے ان سے اپنی رضا کا اظہار فرمایا ہے۔ اللہ فرماتا ہے ” وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ (توبة : ١٠٠)

(2) اس لئے کہ اللہ نے صلاح و فلاح کے وصف سے متصف کیا ہے اللہ نے فرمایا  فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ الَّذِي أُنْزِلَ مَعَهُ أُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ“ (اعراف: ۱۵۷)

3 سلف کے منہج کا تمسک کو اختیار کرنا، اختلافات سے نجات پانے کا بہترین راستہ ہے جیسا کہ ارباض بن ساریہ کی حدیث میں یہ الفاظ موجود ہیں ” وَسَتَرَوْنَ مِنْ بَعْدِي اخْتِلَافًا شَدِيدًا، فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي، وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ الْمَهْدِيِّينَ 4) اس لئے کہ انہوں نے رسول صلی می یتیم کی صحبت اختیار کی ۔ رسول مینی لی یتیم کے ساتھ زندگی گزاری، اور یہ لوگ اللہ اور اس کے رسول صلی یا یتیم کی

مراد سے زیادہ واقف تھے، زیادہ سمجھتے تھے۔ اور افراد امت میں حق اور صحیح بات کی سب سے زیادہ معارفت رکھنے والے لوگ تھے۔ (5) اس لئے کہ وہ لوگ ، لوگوں میں سب سے زیادہ حق کے متلاشی حق کی طرف رجوع کرنے والے اور حق کی اطاعت کرنے والے اور حق بات پر وقوف اور ٹھہرنے والے تھے۔ اس کے علاوہ بہت سے صفات اور ممیزات ہیں جس کے سبب فہم سلف کو اختیار کیا جاتا ہے ۔