کیاخباثت اور گندگی کودور کرنے لئے پانی کا استعمال ضروری ہے؟ یااس کے ا زالے کے لئے دوسرے ذرائع بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں ؟

کل ملاحظات : 181
زوم ان دور کرنا بعد میں پڑھیں پرنٹ کریں بانٹیں

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

جواب: سب سے پہلے اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ خباثت کسے کہتے ہیں؟ خباثت :انسان کی اگلی اورپچھلی شرمگاہ سے خارج ہونے والی گندگی کونیز ہراس قبیح  چیز کو کہاجاتا ہے جس سے نفوس انسانی کراہت محسوس کرتی ہے اورجسے شریعت نے مستقذراورگندہ قرار دیا ہے۔اب رہااس کے ازالے کے لئے پانی کے استعما ل کا حکم تواس مسئلہ میں صحیح بات یہ ہے کہ خباثت اورگندگی کو دور کرنے کے لئے پانی کا استعمال شرط نہیں ہے،بلکہ پانی کے علاوہ بھی کچھ ایسے ذرائع شریعت نے بتائے ہیں جن کوگندی دور کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے،جیسے شریعت نے پیشاب سے فراغت کے بعد استجماریعنی نجاست کو دور کرنے لئے اینٹ،مٹی ،پتھر،یاٹیشوپیپروغیرہ کے استعمال کی اجازت دی ہے،کپڑے میں لگے حیض کے خون کوتھوک کے ذریعہ رگڑ کرصاف کرنے کی اجازت دی ہے،زمین پررگڑنے کوجوتوں میں لگی گندگی کی پاکی کا سبب بتایا ہے، مٹی سے رگڑ اورگھلساؤ کو عورت کے زمین بوس نقاب میں لگی گندگی کی پاکی کا ذریعہ بتایا ہے،انہیں سبب باتوں کے پیش نظر علماء نے یہ شرعی قاعدہ مستنبط کیا ہے کہ ـ:العبرۃ فی الخباثۃ بالازالۃ فقط بای مزیل کان۔کہ خباثت کاازالہ ہی شریعت کا مطلوب ہے چاہے وہ کسی بھی زائل کرنے والی چیز کے ذریعہ ہو،پتہ چلا کہ خباثت کے ازالے لئے پانی کا استعمال بہترہے پرضروری نہیں،چنانچہ کسی بھی ذریعہ سے خباثت زائل کی جاسکتی ہے۔

مزید دیکھیں

تازہ ترین سوالات