اگر نماز کی سنتوں میں سے کوئی سنت بھول جائے تو کیا سجدہ سہو کرے گا؟

کل ملاحظات : 91
زوم ان دور کرنا بعد میں پڑھیں پرنٹ کریں بانٹیں

اگر نماز کی سنتوں میں سے کوئی سنت بھول جائے تو کیا سجدہ سہو کرے گا؟ اگر نماز کی سنتوں میں سے کوئی سنت بھول جائے تو کیا سجدہ سہو کرے گا؟ اگر نماز کی سنتوں میں سے کوئی سنت بھول جائے تو کیا سجدہ سہو کرے گا؟

سورت فاتحہ پڑھتے ہوئے یا نماز میں کوئی بھی سورت پڑھتے ہوئے تسمیہ پڑھنا سنت ہے، اسی طرح آمین کہنا بھی سنت ہے، چنانچہ اگر کوئی شخص یہ سنتیں بھول جاتا ہے تو اس پر سجدہ سہو لازم نہیں ہے، تاہم سجدہ سہو کرنا مستحب ہے، لیکن اگر سجدہ سہو نہیں کرتا تو اس پر کچھ نہیں ہے، اور اس کی نماز صحیح ہے۔

جیسے کہ شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر کوئی انسان اقوال و افعال میں سے کوئی بھی مستحب فعل بھول جاتا ہے، اور اس کی عادت تھی کہ وہ مستحب عمل پابندی سے کیا کرتا تھا، تو اس کے لیے مستحب ہے کہ وہ کامل صورت میں پیدا ہونے والے نقص کو پورا کرنے کے لیے سجدہ سہو کرے، یہ سجدہ سہو واجب میں کمی کا نہیں ہو گا؛ کیونکہ حدیث مبارکہ عام ہے کہ : (ہر سہو میں دو سجدے ہیں) اور اسی طرح صحیح مسلم میں ہے کہ: (جب تم میں سے کوئی بھول جائے تو دو سجدے کرے) یہ حدیث بھی عام ہے۔ چنانچہ اگر کوئی شخص ایسی سنت ترک کرتا ہے جسے کرنا اس کی عادت نہیں ہے تو ایسے شخص کے لیے سجدہ سہو کرنا مسنون نہیں ہے؛ کیونکہ اس کے ذہن میں ہی نہیں تھا کہ اس نے رہ جانے والا یہ مسنون عمل کرنا تھا۔" ختم شد

"الشرح الممتع" (3/333)

نماز کے ارکان، واجبات اور سنتیں جاننے کے لیے آپ سوال نمبر: (65847 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

مزید دیکھیں

تازہ ترین سوالات