قیمت ادا کیے بغیر یا پانی کا میٹر لگوائے بغیر پانی استعمال کرنے کا حکم

کل ملاحظات : 78
زوم ان دور کرنا بعد میں پڑھیں پرنٹ کریں بانٹیں

قیمت ادا کیے بغیر یا پانی کا میٹر لگوائے بغیر پانی استعمال کرنے کا حکم قیمت ادا کیے بغیر یا پانی کا میٹر لگوائے بغیر پانی استعمال کرنے کا حکم

اگر حکومت کی جانب سے صرف ایسے لوگوں کو پانی استعمال کرنے کی اجازت ہے جو میٹر لگائے ہوئے ہوں، عام طور پر ایسے ہی ہوتا ہے، تو پھر اس پانی کو بلا قیمت حاصل کرنے کے لیے حیلے بازی کرنا جائز نہیں ہے، چاہے یہ حیلہ میٹر نہ لگوانے کی صورت میں ہو، یا میٹر کو خراب کرنے کی صورت میں، یا بل کی عدم ادائیگی کی شکل میں؛ کیونکہ اس میں دھوکا دہی، عوامی مال کو باطل طریقے سے ہڑپ کرنا شامل ہے۔

فرمانِ باری تعالی ہے :
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلا أَنْ تَكُونَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِنْكُمْ ...
ترجمہ: اے ایمان والو تم اپنے مالوں کو آپس میں باطل طریقے سے مت کھاؤ، الا کہ باہمی رضا مندی کے ساتھ تجارت ہو ۔ [النساء: 29]

اسی سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (جس نے دھوکا دہی کی وہ مجھ میں سے نہیں۔) مسلم: (102)

اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ بھی فرمان ہے کہ: (مکاری اور دھوکا دہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔) اس حدیث کو بیہقی نے شعب الایمان میں روایت کیا ہے، اور صحیح الجامع میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔

مزید دیکھیں

تازہ ترین سوالات