دوڑ کے لمبی مسافت والے مقابلوں میں شرکت کرنے کا حکمدوڑ کے لمبی مسافت والے مقابلوں میں شرکت کرنے کا حکم
دوڑ کے لمبی مسافت والے مقابلوں میں شرکت کرنے کا حکم
اس طرح کے مقابلوں کی دو صورتیں ہیں:
پہلی صورت:
ان مقابلوں میں کوئی حرام کام نہ ہو، مثلاً: ستر برہنہ نہ ہو، اور اس کے انعامات میں جوا نہ ہو؛ یعنی اس مقابلے میں شرکت کے لیے فیس جمع نہ کروائی گئی ہو، تو اس صورت میں ایسے مقابلے میں شرکت کرنا جائز ہو گا، اس میں کوئی حرج نہیں ہے آپ حصہ بھی لے سکتے ہیں اور انعام بھی وصول کر سکتے ہیں۔
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (114530 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔
دوسری صورت:
ان مقابلوں میں کوئی حرام کام ہو، مثلاً: ستر برہنہ ہو، یا اس میں جوا پایا جائے کہ مقابلے میں شریک ہونے والا ہر شخص اس میں سے فیس جمع کروائے تو مقابلے میں حصہ لینا جائز نہیں ہو گا اور نہ ہی انعام وصول کرنا جائز ہو گا؛ کیونکہ انعام لیے بغیر محض مقابلے میں حصہ لے اور فیس جمع کروا دے تو یہی مقابلے میں شرکت ہے اور یہ فیس ان کی معاون بھی ہو گی، فرمانِ باری تعالی ہے: